۲۹ شهریور ۱۴۰۳ |۱۵ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 19, 2024
پروفیسر مولوی حقانی

حوزہ/ مجمع جہانی تقریب مذاہبِ اسلامی کے تحت منعقدہ آنلائن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی پروفیسر اور دینی محقق نے کہا کہ مقاماتِ مقدسہ کے احترام کے بارے میں رہبرِ معظم انقلابِ اسلامی کا فتویٰ عالمی سطح پر ایک غیر معمولی فتویٰ تھا، جس پر بہت زیادہ رد عمل دیکھنے کو ملا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان کے پروفیسر اور مذہبی محقق مولوی انوار الحقانی نے بین الاقوامی اسلامی اتحاد کانفرنس کی تیسری آنلائن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم امت اسلامیہ کو اتحاد و اتفاق کی دعوت دیتے ہیں، یہ ایک اہم مسئلہ ہے جس پر تمام عالم اسلام کے مسلمانوں کو عمل کرنا چاہیے۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ مسلمان آپس میں بھائی ہیں اور ایک دوسرے کی توہین اور بے عزتی نہیں کرنی چاہیے، کہا کہ امت اسلامیہ میں بہت سی مشترکات ہیں جن سے مطلوبہ اتحاد تک پہنچنے اور اختلافات کو پس پشت ڈال کر استفادہ کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارشادات کا حوالہ دیتے ہوئے واضح کیا کہ آپ نے فرمایا: مسلمان ایک ہی جسم کے اعضا کی مانند ہیں اور اگر کسی ایک عضو کو تکلیف ہو تو دوسرے اعضا اس کے ساتھ ہمدردی کرتے ہیں۔

پروفیسر مولوی حقانی نے کہا کہ حدیث ثقلین میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بھی فرمایا: میں تمہارے درمیان دو چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں کہ اگر تم ان کو بطور دلیل استعمال کرو گے تو کبھی گمراہ نہیں ہو گے۔ خدا کی کتاب اور میری اہل بیت ہیں۔

آخر میں مولوی حقانی نے کہا کہ آج امریکہ اور اسرائیل فلسطینیوں پر وحشیانہ حملے کر رہے ہیں، اس سانحہ نے ہمیں سمجھا دیا ہے کہ امت اسلامیہ کو اختلافات سے نکل کر اتحاد کی طرف بڑھنا چاہیے، تاکہ ہم فلسطین کو بچا سکیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .